آیت خاتم النبیین کے بارے میں جماعت احمدیہ کا مؤقف - Ahmadiyya Media Library

Breaking

Home Top Ad

Tuesday 6 February 2018

آیت خاتم النبیین کے بارے میں جماعت احمدیہ کا مؤقف




آیت خاتم النبیین کے بارے میں جماعت احمدیہ کا مؤقف

’’جماعتِ احمدیہ کا مؤقف یہ ہے کہ ہم آیت خاتم النّبییّن کے تمام ایسے معانی پر ایمان لاتے ہیں جو قرآن و حدیث، اجماعِ سَلفِ صالحین اور محاورۂ عرب اور لُغتِ عربی کے مطابق ہوں۔ ہم اِس آیت کے لفظی معانی پر بھی ایمان لاتے ہیں اور حقیقی معنوں پر بھی ایمان لاتے ہیں جن کا خلاصہ یہ ہے کہ آنحضور صلی اﷲ علیہ وسلم نبیوں میں سب سے کامل ہیں۔ نبیوں کی مُہر اور نبیوں کی زینت ہیں۔ نبوت کے سب کمالات آپ ؐ پر ختم ہو گئے اور ہر فضیلت کی کنجی آپؐ کو تھمائی گئی۔ آپؐ کی شریعت یعنی قرآن و سُنت کا سکّہ تا قیامت چلتا رہے گا اور دُنیا کے ہر کونے پر محیط ہو گا اور ہر انسان اُسے ماننے کا مکلّف ہو گا اور کوئی نہیں جو ایک شُعشہ بھی اِس شریعت کا منسوخ کر سکے۔ پس آپ ؐ آخری شریعت کے حامل رسول اور آخری واجب الاطاعت امام ہیں۔ آپؐ سب نبیوں کے ختم کرنے والے ہیں جسمانی لحاظ سے بھی اور رُوحانی لحاظ سے بھی اور آپؐ کی اِس ضربِ خاتمیت سے کوئی نبی کسی پہلو سے بچ نہیں سکتا۔ آپؐ کے ظہور کے بعد یہ ممکن نہیں کہ کوئی پہلا نبی جسمانی لحاظ سے آپؐ کی ہمعصری میں زندہ رہے اور آنحضور صلی اﷲ علیہ وسلم اِس حال میں عالَمِ گزران سے کُوچ فرماجائیں کہ کوئی دوسرا نبی جسمانی لحاظ سے زندہ سلامت موجود ہو اور نعوذ باﷲ آپؐ کو جسمانی لحاظ سے ختم ہوتا ہؤا دیکھنے کے بعد وفات پائے۔

 حقیقی معنوں میں بھی آپؐ سب نبیوں کو ختم کرنے والے ہیں اور یہ ممکن نہیں کہ کسی پہلے نبی کا فیض آپؐ کی بعثت کے بعد جاری رہے اور وہ کسی انسان کو کوئی ادنیٰ سا رُوحانی مقام بھی دلواسکے۔ آپ سب دوسرے نبیوں کے فیوض بند کرنے والے ہیں مگر خود آپؐ کے فیوض قیامت تک جاری رہیں گے اور وہ تمام رُوحانی فیوض اور انعام جو پہلے نبیوں کی متابعت سے انسانوں کو مِلا کرتے تھے پہلے سے بڑھ کر قیامت تک آپ ؐ کے اور صرف آپؐ ہی کے دستِ کوثر سے انسانوں کو عطا ہوں گے۔‘‘

(محضرنامہ ۔ صفحہ28تا29)

No comments:

Post a Comment

New